افسانہ : مردہ
تحریر: سدرہ افضل
گہری باتیں کرنے والے اکثر لوگ اس لئے گہری باتیں کرتے ہیں کیونکہ وہ کھوکھلے ہوتے ہیں ان کے مرصع الفاظ کے
پیچھے زہر آلود حروف کی زنجیریں ہوتی ہیں جن سے وہ چاہ کر بھی آزاد نہیں ہو پاتے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
تم نی کبھی۔ ۔ ۔ مُردوں کو بولتے سنا ہے ؟؟
نہیں …؟؟…. ہا ہا ہا ہا ہا ……..
میں تو کب سی بکواس کر رہا ہوں …. ہا ہا ہا ہا ہا …..دیکھو ہنس بھی رہا ہوں ،، ہا ہا ہا ہا ہا …..
حیران مت ہو نہیں ہوا میں پاگل ،،، میری آنکھیں دیکھو کیا یہ پاگلوں جیسی لگتی ہیں ؟؟؟،،،،،،دیکھو مجھے !!!!!
سب جانتا ہوں میں ،، سب معلوم ہے مجہے ،،،
اسی لئے تو ،،،،،،یہ جو خالی ڈبا ہے نا !! یہ,,, جس کے بجنے سی کان گونجتے رهتے ہیں ،،،، یہ,,, جسے تم دل کہتی ہو ،،ا
اس میں نہ محبت کی بارش ہے نہ نفرت کی چنگاری ، نہ روشنی نہ اندھیرا بس ،، دھک دھک دھک
ہا ہا ہا ہا۔ ۔ ۔ یہ دھڑکن نہیں دھڑکا ہے دھڑکا ،،،
ٹائم مشین ،،،،، ٹائم ختم چھٹی ……. بابے دی ہٹی لٹی ا ای ی ی ی ی ،،،،
بابے دی ہٹی لٹی ا ای ی ی ی ی ،،، ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا
ہیلو او او او او ا!!!!!!!!!
بھاگ گئی ا ی ی ی ی ی ……….؟؟؟؟
تم بھی ا ی ی ی ی ی ،،،، ہا ہا ہا ہا ہا
ارے پھر کب ملو گی ا ی ی ی ی ی …….؟؟؟ ملو گی ا ی ی ی ی ی ….؟؟؟؟
آئندہ ملی تو ہسنے کو مت کہنا ،،،!!!!!!!!!!
ورنہ پھر سے مردہ بول اٹھے گا …..!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
Be First to Comment