Skip to content

سرد موسم کی دھوپ

عالمی افسانہ میلہ 2018
افسانہ نمبر 47

” سرد موسم کی دھوپ “

سید صداقت حسین ۔ کراچی پاکستان

سنو ہمدم محبت کے جزیرے میں رنگ برنگی پھول کب کھلتے ہیں صنم نے استہفامیہ انداز میں میری جانب نگاہ کرکے بیچینی سے پوچھا ۔۔۔
” جب تمام موسم ہماری روح اور جسم میں قیام کرلیں ۔ باطن کا سمندر ٹہرا ہوا ہو۔ زندگی کو ایک سکوت طاری ہو ۔ خاموشیاں سرگوشیاں کرتی ہوں۔ تب کھارے پانیوں اور سیم زدہ زمینوں کے بے نور جزیرے بھی محبت کی شادابی سے لہرا اٹھتے ہیں۔ میرے جواب پر صنم کے چہرے پر معنی خیز مسکراہٹ پھیل گئی ۔
میرا جواب ابھی نامکمل تھا ۔۔ تب شائید آبی پرندوں کے جھنڈ پر پھیلائے ان پانیوں پر نرم جھلملاتی دھوپ میں اترتے ہیں جنکا قیام سرد موسموں کے آنے سے ذرا دیر پہلے تک رہتا ہے۔
اچھا ایک بات اور بتاؤ صنم نے میرے کندھے چھوتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ اسی لمحے اسکی انگلیوں کا لمس میرے جسم میں جھرجھری پیدا کرگیا ۔۔ “کہو” میں نے کہا ۔۔
” کیا ایک وقت میں کئی محبتیں کی جاسکتی ہیں ” ؟ اسکی تجسس بھری نگاہیں اب میرے جواب کی منتظر تھیں ۔۔۔
محبت کی فضا میں رہتے ہوئے ایک اور محبت کی طلب دو روحوں کو ایک ساتھ گھائل کرنے کی بات ہے ۔ محبت کا وحدتی تاثر محبت کے سچے جزبوں صادق احساسات میں پرورش پاتا ہے ۔
جہاں اپنائیت کا یہ عالم ہو وہاں دوسرے کو محبت میں شامل کرنا شرک سے کم نہیں ۔ ایک وقت میں ایک سے محبت کیجاسکتی ہے محبت ہوتی ہی ایک سے ہے ۔ دوسرے سے محبت میں اخلاص نہیں ہوتا۔ محبوب کی چاہت کے لیئے اپنی ذات سے محبت بھی ترک کرنی پڑتی ہے ۔
اتنے دنوں بعد ملی ہو مجھے ڈھونڈھ بھی لیا ہے پھر یہ ڈھیر سارے سوالات کس لیئے پوچھ رہی ہو ۔۔ بس آخری سوال ۔۔ صنم نے بیتاب ہوکر کہا ۔۔۔ میں نے کہا پوچھو ۔۔۔
اس نے رندھے ہوئے لہجے میں پوچھا ” محبت کی تجدید کیسے ہوتی ہے ؟
اسکے آخری استفسار پر میری گزارش یہ تھی کہ “محبت کی تجدید سرد موسم کی نرم دھوپ کی طرح ہوتی ہے جسکا دورانیہ بہت مختصر ہوتا ہے “

Published inافسانچہسید صداقت حسینعالمی افسانہ فورم
0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x